ہمیں کوئی گُمان نہ تھا

دیکھا بھی تھا اور سُنا بھی تھا  مگر سمجھا نہ تھا یعنی میں نے اور تُو نے کچھ جانا نہ تھا۔ اِرادے بھی اچھے تھے اور کچھ باتیں بھی اچھی تھیں اورمیں سمجھ رہا تھا کہ اِرادے ہی لے جائیں گے  اُن بلندیوں تک جہاں کے لئے میں بیتاب تھا۔پر میرے اِرادے ناکافی کیوں نکلے؟اِرادے منزل تک پہنچانے میں کیوں ناکام ہوئے؟مجھے تیرے جیسا بننے میں کیوں دیری ہوئی؟جیسا میں بننا چاہتا تھا ویسا میں بنا کیوں نہیں یعنی تجھ سے مل کر بھی میں بدلہ کیوں نہیں؟ کاش!  کاش ایک ایسا لفظ ہے جو بہت سے لوگوں کی گردن نچوڑ دیتا ہے اور اُنہیں اُ ن کے موجودہ لمحے سے نکال کر کہیں دور لے جاتا ہے اورپچھتاوے کے ایسے دلدل میں لے جاتا ہے جہاں وہ بے بس محسوس کرنے لگتا ہے۔

اِرادے منزل تک پہنچانے کے لئے کیوں کافی نہ تھے اور پچھتاوے کیوں ٹھہر سے گئے؟

اینڈی سٹینلے  کا قول ہے کہ ہمارے اِرادے  ہمیں منزل تک نہیں بلکہ ہمارے راستے ہمیں منزل تک پہنچاتے ہیں۔ آپ کے ارادے چاہے کتنے ہی نیک کیوں نہ ہوں لیکن غلط راستے کا چناؤ غلط منزل تک لے جاتا ہے۔یہ ایک کڑوی حقیقت ہے  کیونکہ اچھے اِرادوں کا مطلب یہ نہیں  کہ منزل بھی اچھی ہو۔ اورمنزل تک پہنچنے کی آس کس کو نہیں ہوتی؟منزل پر پہنچ کر اکثر انسان کو اپنی قدر کا احساس ہونے لگتا ہے اور منزل تک نہ پہنچنے سے زندگی ہمیں ظالم سی لگنے لگتی ہے۔ہماری زندگی کا ایک فیصلہ ہماری زندگی کی منزل بدل کے رکھ دیتا ہے اورہمارے فیصلے ہمیں اُس منزل تک لے جاتے ہیں جس منزل تک جانے کا ہمیں کوئی گُمان نہ تھا۔

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ زندگی میں ایسی سرگرمیاں جو ہمارے لئے اہم نہ بھی ہوں ہمیں کہیں نہ کہیں پہنچانے کی قابلیت ضرور رکھتی ہیں۔ آپ کیا سوچ رہیں ہیں؟آپ کیا کر رہے ہیں کیونکہ آپ کا ہر لمحہ اور آپ کا ہر دن آپ کو کسی راستے پر پہنچا دینے کی قابلیت رکھتا ہے۔

آپ کے اقتصادی فیصلے تعین کرتے ہیں کہ آپ مالی طور پر کہاں ہونگےاور آپ کے اخلاقی فیصلےاورآپ کے تعلقاتی فیصلے بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ اس لئے سوچ سمجھ کر فیصلے لیں۔

اِس کا ایک حل ہے جو بہت سادہ معلوم ہوتا ہے لیکن بہت  پائیدار ہے اور وہ خُدا سے سچے دِل سے  دعا کرنا ہے اور اُس سے مدد کی درخواست کرنا ہے۔دعا میں طاقت ہے کیونکہ دعا آپ کے حالات بدل دیتی ہے اور اگر آپ کے حالات نہیں بدلتی تو آپ کو ضرور بدل دیتی ہے۔

زبور نویس  خدا کےحضور  ایک خوبصورت دعا کرتا ہےکہ

اَے خُدا! تُو مُجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان۔ مُجھے آزما اور میرے خیالوں کو جان لے
اور دیکھ کہ مُجھ میں کوئی بُری روِش تو نہیں اور مُجھ کو ابدی راہ میں لے چل۔

 خدا کو سچے دل سے کہیں کے وہ آپ کو جانچے تاکہ آپ اُس کی ابدی راہ پر چلتے جائیں۔ اگر آپ کے اِرادوں نے آپ کا ساتھ نہیں دیا اور راستوں نے دھوکا دے دیا ہے اور منزل دور دکھائی دے رہی ہے تو خدا سے دعا کریں اور یسوع مسیح پر ایمان رکھیں وہ راہ ہے اور وہ آپ کے ساتھ ہے جو آپ کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔وہ آپ کو پچھتاوے کے دلدل میں نہیں رہنے دے گا اور اُس پر بھروسا کرتے ہوئے اپنی زندگی کے فیصلے لیں۔

خدا آپ کو برکت دے۔

Psalms 139: 23 -24

Leave a Comment