وہ خوبصورت لفظوں کی تلاش میں نہیں

اور جب تُم دُعا کرو تو رِیاکاروں کی مانِند نہ بنو کیونکہ وہ عِبادت خانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کو دیکھیں۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔ بلکہ جب تُو دُعا کرے تو اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشِیدگی میں ہے دُعا کر۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔ اور دُعا کرتے وقت غَیر قَوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بُہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔ پس اُن کی مانِند نہ بنو کیونکہ تُمہارا باپ تُمہارے مانگنے سے پہلے ہی جانتا ہے کہ تُم کِن کِن چِیزوں کے مُحتاج ہو۔

متی 6: 5-8

ایسی دُنیا جہاں ریاکاری کا اُونچا بول تھا مسیح اپنے شاگردوں کو سکھاتے ہیں کہ اُن کا حال اُن مذہبی لوگوں کی طرح نہ ہو جو عبادت خانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرتے ہیں اور نہ ہی اُن غیرقوموں کی طرح کا حال ہو جو دُعا میں بک بک کرتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ بہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔

یسوع مسیح یہاں دو طرح کے لوگوں کی دُعائیہ زندگی کا بیان کرتے ہیں اور اُن جیسا نہ بننے کا حکم دیتے ہیں۔ بہت دفعہ ہم ایسے ماحول میں ہوتے ہیں جہاں ہم جانتے ہیں کہ کونسا عمل ہمیں لوگوں سے جُدا یا لوگوں کی تعریف دلائے گا۔ بجائے ہم ایسی شخصیت بند کمرے میں بھی ہوں ہم ایسی شخصیت صرف لوگوں کی تعریف حاصل کرنے کے لئے بن جاتے ہیں اور لوگوں کا ہمیں دیکھنا اور تعریف کرنا ہماری پیاس بن جاتا ہے۔ انتباہ یہ ہے کہ لوگوں کی تعریف کے لئے اپنی دُعائیہ زندگی نہ بنائیں کیونکہ اِس کا اجر آپ کو لوگوں سے ہی ملے گا بلکہ اپنی دُعائیہ زندگی مسیح کی تعلیم پر قائم رکھیں کیونکہ پوشیدگی میں کی گئی دُعا آپ کو بدل کر رکھ دے گی۔

یونانی زبان میں بک بک کے لفظ کے معنی یوں اخذ ہوتے ہیں: خالی الفاظ، لفظوں کو بار بار دہراتے رہنا لیکن اُس کا دِل سے کوئی تعلق نہ ہو۔ 

لیکن ہمیں دُعا میں بک بک کی کیا ضرورت ہے؟

شاید ہم اپنے معاشرے سے اتنا متاثر ہو چُکے ہیں کہ ہمیں لگتا ہے کہ خدا بھی ہمارے معاشرے کی طرح ہے جو ہمیں صحیح طور پر سمجھتا نہیں ہے اور اِس لئے ہم اِس ضرورت کو محسوس کرتے ہیں کے مُجھے اپنے آپ کو خدا پر ثابت کرنا ہے کہ میں کیسا ہوں۔ یسوع نے خدا باپ کو ظاہر کیا اور بتایا کہ تمہارا باپ تمہارے مانگنے سے پہلے جانتا ہے کے تم کن چیزوں کے محتاج ہو اور وہ ایک اچھا باپ ہے جو تُمہیں دیکھتا ہے اِس لئے اُسے اپنی پوشیدہ زندگی کا خدا بھی بنائیں کیونکہ وہ آپ کی پوشیدگی میں آپ کو بدلہ دے گا۔ ہماری دُعا کا انداز بدل جائے گا اگر ہم جان جائیں کہ آسمانی باپ ہمارے مانگنے سے پہلے جانتا ہے کہ ہم کن کن چیزوں کے محتاج ہیں اور یہ کہ وہ خدا ایک اچھا اور مہربان اور صادق باپ ہے جو ہمیں جانتا ہے، سمجھتا ہے اور پہنچاتا ہے۔ ایسے باپ کے ساتھ بک بک کی کوئی ضرورت نہیں۔

یسوع نے کہا کہ اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشیدگی میں ہے دُعا کر۔ خدا کے سامنے آپ کو وہ بننے کی ضرورت نہیں جو آپ نہیں ہیں۔ وہ آپ کے دِل کو جانتا ہے اور وہ خوبصورت لفظوں کی تلاش میں نہیں بلکہ وہ آپ کا دِل چاہتا ہے۔ 

وہ خوبصورت لفظوں کی تلاش میں نہیں بلکہ وہ آپ کا دِل چاہتا ہے

ہم زیادہ بولنے اور کم سننے میں لگ جاتے ہیں۔ شاید ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے زیادہ بولنے سے ہماری بات مانی جائے گی لیکن یاد رکھیں وہ خدا ہے اور وہ مالک ہے۔ یسوع نے جو دُعا اپنے شاگردوں کو سکھائی جسے ہم عبادت کی رسمی اور اختتامی دُعا سمجھتے ہیں دراصل ہماری خواہش اور تمنا ہو جانی چاہیے کہ تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔ پھر ہمارا دِل لوگوں کو معاف کرنے میں لگ جاتا ہے اور یہ تب ہوگا جب ہماری دُعائیہ زندگی رسمی نہیں بلکہ تعلقاتی ہوگی۔

Leave a Comment