You Are Not A Hero

میں اِنسان ہوں لیکن کیا میں کچھ اور بھی ہوں؟ کیا میں وہ ہوں جوسمجھ رہا ہوں کے میں ہوں یا میں وہ ہوں جو میں سمجھ نہیں رہا کے میں ہوں؟ یہ کشمکش میرے دل کو بھاری کردیتی ہے اور مجھے اس بات پر سوچنے کو مجبور کر دیتی ہے کہ میرے جیسے کئی لوگ آئے اور چلے گئے۔ کچھ لوگ تاریخ میں اپنا نام بنا گئے اور کچھ کو تاریخ نے فنا کردیا اور کچھ تو ایسے تھے جنہیں تاریخ میں قلم بند نہ کیا گیا لیکن اُن شخصیات  کی صدا ثقافت میں آج بھی گونجتی ہے۔

ہم اِنسانوں کی زندگی بہت محدودہے۔ہم آج ہیں تو کل نہیں ہیں۔کچھ لوگ تو اپنی زندگی کی موجوں میں اتنے مگن ہیں کہ وہ اپنی زندگی کے دن گنِنا بھول جاتے ہیں۔ ہمیں ہمارے خالق نے اپنی شبیہ پر بنایا ہے اور وہ ہمیں اتنی محبت کرتا ہے جو ہماری جسمانی سوچ سے بلکل بالاتر ہے۔اُس کی نظر میں ہم بیش قیمتی ہیں،وہ ہماری فکر کرتا ہےیہاں تک کہ اُس نے ہمارے سر کے بال بھی گن کے رکھے ہیں اور وہ ہماری ہر ایک حاجت کو جانتا اور اُسے رفعہ کرتا ہے۔اُس سے کچھ چُھپا نہیں ہے ۔خدا نہ صرف آپ کے بارے میں جانتا ہے بلکہ وہ آپ سے واقف ہے۔خدا لا محدود ہےاور وہ ہم اِنسانوں کی طرح وقت کے زمرے  میں نہیں ہے۔جتنی بھی کائناتیں ہیں یہ سب اُس کی کاریگری ہے وہ اپنا سورج نیک و بد دونوں پر چمکاتا ہے۔ہم اِنسان گھاس کی مانند ہیں جومرجھاتے ہیں اور پل بھر میں ہمارا ذکر بھی نہیں ملتا۔  لیکن جب بھی بات خدا کی آئے تو ہم ایسے چودھری بن جاتے ہیں کہ جیسے پوری دُنیا کو ہم جیسا چودھری نہیں ملنا اور ہم ہی ہیں جو خدا کا دفاع کر سکتے ہیں اور کوئی مائی کا لال پیدا نہیں ہوا۔

چھوٹی سی مگر اہم التجا کرتا ہوں کہ  اِنسان ہی رہیں اور خدا بننے کی کوشش نہ کریں کیونکہ یہ آپ کا کام نہیں ہے۔اِنسان کی قدر کریں کیونکہ وہ اُس خدا کی شبیہ پر بنایا گیا ہے جس کے دفاع اور غیرت کے نام پر ہم اکثراو قات ایسی نسل کہ ہیرو بن جاتے ہیں جویہ بھی نہیں سوچتے کہ انسانوں کے لئے بھی نازیبا الفاظ کا استعمال  توہین ہے ۔ خدا اِنسان کا دفاع کرتا ہے لیکن انسان خدا کا دفاع نہیں کر سکتا۔کاش انسان، انسان کا دفاع بھی کرنا سیکھ جائے تو کیا ہی خوب سما ہو۔ افسوس کا عالم یہ ہے کہ آج کل ہمارے کلچر میں اُس شخص کو ہیرو بنا دیا جاتا ہے جس نے کسی کی عزت پر کچر اُچھالا ہو یا اُس کی تذلیل کی ہو۔نہ جانے کیوں ہم سمجھتے ہیں کہ کسی کی کردار کشی کرنے سے ہم ہیرو بن جائے گے اور ہمیں معاشرہ ہیرو کہنا شروع کر دے گا۔بیوقوف کی تعریف کسی نے یوں کی کہ بیوقوف شخص وہ ہے جو سمجھتا ہے کہ وہ سب کچھ جانتا ہےجب آپ اِس گمان میں رہیں گے کے آپ سب کچھ جانتے ہیں تو آپ دوسرے شخص سے سیکھنا اور اُسے سمجھنا چھوڑ دیں گے۔

آپ سب کچھ نہیں جانتے اور نہ ہی آپ سب کچھ جان سکیں گے۔آپ کو لوگوں کی ضرورت ہے اور لوگوں کو آپکی ضرورت ہے۔اِسی لئے تو ہم زندہ ہیں تاکہ ہم آنے والی نسلوں کے لئے کچھ بہتر رکھ کر جائیں۔لیکن اگر ہم ہیروپنتی کی ہی کوشش میں رہیں گے تو ہم وہ لوگ کھو دیں گے جنہیں بنایا گیا کہ ہم اُن سے بھلائی کر سکیں اور اُنہیں خدا کی محبت دکھا سکیں۔

اپنی حقیقت کو جانتے ہوئے کے آپ اِس دُنیا میں پل بھر کے لئے ہیں تو یہ مختصر سا وقت لوگوں کے حوصلے اور ترقی کے لئے استعمال کریں کیونکہ ہر انسان کی زندگی میں مشکلات ہیں اور اگر آپ بھی اُن کے لئے مشکل بن جائے گےتو جناب یہ پھر زیادتی ہے۔

Leave a Comment