اِس لئے عارضی خوشی کا حصول خوشحالی نہیں ہوتا

آج کی نسل کو ہر شے جلدی اور ابھی حاصل کرنی ہے کیونکہ صبر کرنا اُنہیں اب اچھا نہیں لگتا۔ صبر پُرانی روایت جیسا معلوم ہونے لگا ہے لیکن بڑے خوابوں کی تکمیل کے لئے صابر ہونا خوابوں کو پورا کرنے کی ضروریات میں سے ایک ہے۔

اب کچھ ایسے جملے سُننے کو ملتے ہیں کہ مجھ سے اب انتظار نہیں ہوتا۔ دُنیا نے ترقی کر لی ہے۔ میں پرانے خیالاتوں کا مالک نہیں رہا۔ یہ نصیحت اپنے پاس رکھو مجھے زیادہ سکھانے کی کوشش نہ کرو۔ ابھی میں جوان ہوں اور مجھے میری زندگی جینے دو۔

میں اعتراف کرتا ہوں کہ میں بھی اِس نسل میں شامل ہوں کیونکہ لفظ صبر بعض اوقات لفظ نہیں جیسا معلوم ہوتا ہے لیکن فطرتی اصول کے مطابق ایک پودا راتوں رات قدآور درخت نہیں بنتا۔ درخت کو مضبوط اور قدآور بننے لے لئے وقت درکار ہوتا ہے۔

زندگی میں کچھ چیزیں جو برکت معلوم ہوتی ہیں اور اُن کا حصول آپ کے وقت سے پہلے ہوجائے لعنت بن جاتی ہیں۔ اِس لئے عارضی خوشی کا حصول خوشحالی نہیں ہوتا اور زندگی وقت کی تلاش کرتی ہے اور محبت وقت مانگتی ہے۔

کلامِ مقدس میں لکھا ہے محبت صابر ہے۔ یہ صبر کرتی ہے اور انتظار سے خوف زدہ نہیں ہوتی۔ یہ زمین میں بیج بونے کے بعد اُس کے اگلے دن میں قدآور درخت ہونے کا تقاضا نہیں کرتی بلکہ دیکھ بھال کرتی ہے اور کام کرتے ہوئے  اُس کی کامیابی کاانتظار کرتی ہے۔ یہ ٹھہر جاتی ہے یہ سنوار دیتی ہے۔ صبر اور انتظار جیسے لفظ تکلیف دہ محسوس ہوتے ہیں کیونکہ دُنیا تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ہمیں اپنی جوانی میں بھی رہنا ہے ۔

حقیقت یہ ہے کہ آپ کی زندگی آپ کی جوانی سے کہیں بڑھ کر ہے لیکن زندگی کا مقصد زندگی سے بڑھ کر ہے۔بہترین چیزیں حاصل کرنا چاہتے ہیں تو صبر کریں کیونکہ صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے۔ محبت صابر ہے۔ خدا کی محبت میں جلد بازی نہیں اور موت کے بعد بھی زندگی ہے۔ ابدیت کو ذہن میں رکھ کر جلدبازی سے نہیں بلکہ صبر سے فیصلے لیں۔

Leave a Comment